Tuesday, June 17, 2008

معنی کا عزاب

گلزار
چوک سے چل کر
منڈی اور بازار سے ہو کر
لال گلی سےگزری ہے کاغز کی کشتی
بارش کےلاوارث پانی پر بیٹھی بیچاری کشتی
شہر کی آوارہ گلیوں میں
سہمی سہمی گھوم رہی ہے
پوچھ رہی ہے
ہر کشتی کا ساحل ہوتا ہے تو کیا میرا بھی
ساحل ہوگا
بھولے بھالے اک بچّے نے
بےمعنی کو معنی دے کر
ردّی کے کاغز پر کیسا ظلم کیا ہے ۔ ۔ ۔!

Saturday, June 14, 2008

لینڈ اسکیپ

گلزار

دور سنسان سے ساحل کے قریب
اک جواں پیڑ کے پاس
عمر کا درد لۓ
وقت کی مٹیالی نشانی اوڑھے
بوڑھا سا پام کا اک پیڑ
کھڑا ہے کب سے
سیکڑوں سال کی
تنہائ کے بعد
جھک کے کہتا ہے
جواں پیڑ سے
! یار
!! سرد سنّاٹا ہے
تنہائ ہے !
کچھ بات کرو ۔ ۔ ۔ ۔
سید ارمان رسول فریدی
علیگڑہ مسلم یونیورسیٹی