Tuesday, June 17, 2008

معنی کا عزاب

گلزار
چوک سے چل کر
منڈی اور بازار سے ہو کر
لال گلی سےگزری ہے کاغز کی کشتی
بارش کےلاوارث پانی پر بیٹھی بیچاری کشتی
شہر کی آوارہ گلیوں میں
سہمی سہمی گھوم رہی ہے
پوچھ رہی ہے
ہر کشتی کا ساحل ہوتا ہے تو کیا میرا بھی
ساحل ہوگا
بھولے بھالے اک بچّے نے
بےمعنی کو معنی دے کر
ردّی کے کاغز پر کیسا ظلم کیا ہے ۔ ۔ ۔!

No comments: